• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خاور مانیکا اپنی والدہ کو لے جا کر بشریٰ بی بی کے ساتھ رجوع کرنا چاہتے تھے، وکیل رضوان عباسی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وکیل رضوان عباسی نے عدت میں نکاح کیس کے دوران کہا ہے کہ خاورمانیکا بشریٰ بی بی کے ساتھ رجوع کرناچاہتےتھے، رجوع سے پہلے ہی بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی نے عدت میں نکاح کرلیا۔ 

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عدت میں نکاح کیس کی سزا کے خلاف بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر سماعت جج شاہ رخ ارجمند نے کی۔

سماعت کے آغاز میں خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی  نے کہا کہ چند قانونی نکات پر عدالت میں دلائل دینا چاہتا ہوں، شکایت دائر کرنے اور واپس لینے پر دلائل دینا چاہتا ہوں، شکایت فرد جرم سے پہلے واپس لینے پر دلائل دینا چاہتا ہوں، کیس کے دائرہ اختیار سے متعلق قانونی نکات پر بات کرنا چاہتا ہوں، شکایت دائر کرنے میں تاخیر اور عدت کی مدت کے قانونی نکات پر بات کروں گا۔

وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ عدت کے دوران نکاح کے اسٹیٹس پر بھی دلائل دوں گا، الزامات سے لاتعلقی کا اظہار کرنے پر بھی دلائل دوں گا، شہری محمد حنیف نے اس سے قبل عدت میں نکاح کی شکایت دائر کی، محمد حنیف نے فرد جرم عائد ہونے سے قبل تکنیکی بنیادوں پر شکایت واپس لی، تفتیش کسی بھی کیس میں پہلا قدم ہوتا ہے، نوٹس جاری کرنا اور فرد جرم عائد کرنا انکوائری کی اسٹیج کہلاتی ہے۔

خاور مانیکا کے وکیل نے کہا کہ عدالت کا اختیار ہے کہ کیس سے جڑے کسی بھی متعلقہ فرد کو نوٹس جاری کرے، محمد حنیف نے شکایت فرد جرم سے قبل واپس لی، محمد حنیف کی شکایت کا خاور مانیکا کی شکایت سے تعلق نہیں بنتا، ایف آئی اے اور پولیس کے درج کردہ مقدمات مختلف ہوتے ہیں۔

وکیل رضوان عباسی نے اعلیٰ عدلیہ کے مختلف کیسز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل محمد حنیف کی شکایت سیشن عدالت نے دائرہ اختیار پر خارج کی، سی آر پی سی سیکشن 177 دائرہ اختیار سے متعلق بات کرتا ہے، گواہان نے کہا فراڈ شادی کے باوجود بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی اسلام آباد میں رہے، دورانِ ٹرائل بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی نے ساتھ رہنے سے انکار نہیں کیا۔

جج شاہ رخ ارجمند نے سوال کیا کہ فراڈ شادی کا مقدمہ اگر درج ہونا ہوتا تو کہاں ہوتا؟ 

جج شاہ رخ ارجمند نے رضوان عباسی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈھائی بجے سے پہلے پہلے میں نے جانا ہے۔

 وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ میرے دلائل میں تھوڑا وقت لگ جائے گا، خاور مانیکا اپنی والدہ کو لے جا کر بشریٰ بی بی کے ساتھ رجوع کرنا چاہتے تھے، رجوع سے پہلے ہی بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی نے عدت میں نکاح کر لیا، نکاح کے گواہان نے عدالت کے سامنے بتایا کہ یہ نکاح غیرقانونی طور پر ہوا ہے۔

سیشن جج نے وکیل رضوان عباسی سے سوال کیا کہ آپ کو دلائل کے لیے مزید کتنا وقت چاہیے ہو گا؟

وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ مجھے دلائل کے لیے مزید آج ایک گھنٹہ درکار ہو گا۔

جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دیتے ہیں، مزید کل دیکھ لیتے ہیں۔

وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ کل سن لیا جائے، کل کے دن مجھے کسی بھی وقت صرف 20 منٹ کا وقت دے دیجیے۔

وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ کل میں موجود نہیں ہوں گا، کل سلمان اکرم راجہ کو سن لیں، اس کے بعد میری حاضری تک سماعت ملتوی کی جائے۔

عدالت نے عدت میں نکاح کیس میں دائر اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

قومی خبریں سے مزید